لیکوریا بذاتِ خود کوئی مر ض نہیں ہے کیونکہ ایک صحت مند عورت کو مخصوص حالات میں یہ سیلان ہونا ضروری ہوتا ہے۔
لیکوریا میں رحم سے سفید رنگ کی رطوبت ہر وقت خارج ہو نے لگتی ہے۔ اس کی وجہ سے عورت اندر ہی اندر آہستہ آہستہ کھوکھلی ہو تی رہتی ہے۔ اس لئے اس کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ لیکوریا عمر کے کسی بھی حصے میں ہو سکتا ہے۔ چاہے وہ کم سنی ہو یا سن یاس کا زمانہ۔اس کی وجہ سے چہرہ زرد اور جلد بے رونق ہو جاتی ہے۔آنکھوں کے گرد حلقے، کمر درد، سستی، کام سے جلدیتھک جانا، بھوک نہ لگنا، افسردگی اور ایام ماہواری کی خرابیاں پیداہو جاتی ہیں۔

لیکوریا ہونے کی وجوہات

کم عمر بچیوں میں پیٹ کے کیڑوں کی وجہ سے یا پھر رحم کی نالی میں کسی چیز کے داخل کرنے سے ہو سکتی ہے۔ گرم چیزوں کے بکثرت استعمال سے، رحم کی سوزش، جنسی تحریک ابھارنے والے لٹریچر کا پڑھنا، رحم کی رسولی، آرام پسندی، اسقاط حمل کی وجہ سے بھی لیکوریاہو سکتا ہے۔

لیکوریا کا ہومیو علاج

اگر آپ کو لیکوریا ہے تو علامات کے مطابق دوا استعمال کی جا سکتی ہے۔ 30طاقت کی دوا کے تین چار قطرے ایک گھونٹ پانی میں ڈال کر دن میں چار دفعہ لیں۔ 200طاقت کی خوراک دن میں ایک دفعہ۔اگر علامات برقرار رہیں تو ادارے کے’’ شعبہ جسمانی علاج ‘‘میں خط لکھیں یا پھر قریبی ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
آرسینک ایلبم-۳۰،۲۰۰ (Arsenic Album-30,200)
تیزسوزش پیدا کرنے والا اور جلد کو زخمی کرنے والے لیکوریا کے لیے مفید دواہے۔
اواٹیسٹا-3x ( Ova Testa-3x)
سیلان رحم کسی بھی طرح کا ہو، یہ دوا مجرب کا درجہ رکھتی ہے۔ عموماً سیلان گاڑھا سفید رنگ کا ہوتا ہے، جس سے بد بو آتی ہے۔مریضہ کو ایسے محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کمر کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے گئے ہیں۔
ایپس میلی فیکا۳۰-(Apis Melifica-30)
لیکوریا خراش دار اور زیادہ مقدار میں خارج ہو، جس کے ساتھ شہد کی مکھی کے ڈنگ مارنے جیسے درد ہوں۔ لیکوریا، جس کے ساتھ مریضہ کو پیشاب مشکل اور تکلیف سے آئے۔
ایسکیو لس ہپ۳۰،۲۰۰ -(Aesculis Hip-30,200)
لیکوریا میں خارج ہونے والے مواد کا رنگ گہرا، پیلا،گاڑھا اور لیسدارہوتاہے۔مریضہ کی کمر اور کولہے میں کافی درد ہو تا ہے۔ایسی خواتین کو بواسیر کا عارضہ بھی لاحق ہوتا ہے۔
ایلوز-۳۰ (Aloe-30)
بوڑھی خواتین کا لیکوریا جو جیلی کی مانند ہو تو شافی دواہے۔حیض کی بجائے لیکوریا بہتا ہوتو بھی مفید ہے۔
بوریکس ۳۰، ۲۰۰-(Borex30,200)
لیکوریا جو انڈے کی سفیدی جیسا اور بغیر کسی خراش وجلن کے خارج ہوتو یہ دوا مفید ثابت ہو تی ہے۔
بربیرس ولگیرس۳۰-(Berberis Vulgaris-30)
تیزابیت کے ساتھ پایا جانے والا لیکوریا، جس کے ساتھ رحم اور اس کے ارد گرد درد ہو۔ جس کی وجہ سے سوزش،جلن اور خارش بھی پائی جائے تو مفید دوا ہے۔
بیلاڈونا۳۰،۲۰۰-(Belladona-30,200)
لیکوریا جو بلغم کی طرح سفید رنگت کا ہو ،کے لئے بہترین دوا ہے۔

پلساٹیلا۳۰،۲۰۰-(Pulsatila-30,200)
لیکوریا جو دودھ جیسا ہو، جس کے ساتھ شدید جلن اور خراشدار دردہو تا ہو۔ لیکوریا کچھ دن رہ جائے تو شرمگاہ اورلب سوج جائیں اور شدید دکھن محسوس ہو۔ مریضہ جب لیٹتی ہے تو لیکوریا میں زیادتی ہو جاتی ہے۔ ایسا لیکوریا جو عموماً حیض کے بعد آئے، کے لیے مفید دواہے۔
جیلسی میم۳۰ -(Gelsemium-30)
ایسا لیکوریا جو سفید رنگ کا ہو، جس کے ساتھ رحم اور کمر میں شدید درد رہتا ہو۔بکثرت لیکوریا جو دن رات پرنالے کی طرح بہتا رہے، کے لیے مفید دوا ہے۔
چائنا۳۰-(China-30)
ایسی خواتین، جن کا وضع حمل یا استحاضہ کے مرض کی وجہ سے بہت زیادہ خون ضائع ہو گیاہو اور انتہائی کمزور ونحیف ہو گئی ہوں،کے لیکوریا کے لیے مفید دواہے۔
سی پیا۳۰،۲۰۰-(Sepia-30,200)
یہ دوا ہر قسم کے لیکوریا کے لئے مجرب ہے۔نوجوانی، زمانہ حمل اور سن یاس، ہر دور کے لیکوریا کے لیے اکسیر دوا ہے۔اس دوا کی مریضہ کے چہرے پر مٹیالے یا بھورے رنگ کے نشانات نمایاں ہوجاتے ہیں۔ بالخصوص ناک پر بھورے رنگ کے نشانات نمایاں ہوں تو یہ دوا انتہائی مفید ہوتی ہے۔
کاربوویج۳۰،۲۰۰-(Carbo Veg-30,200)
بکثرت، پتلا، بد بودار اور خراشدار یا خون ملا لیکوریا کے لیے مفید دواہے۔ایسا لیکوریا، جو شرمگاہ اور رانوں کو چھیل دے۔ اس دوا کی مریضہ کو ہاضمے کی شکایات کابھی سامنا رہتا ہے۔
(خواتین کے ہر قسم کے امراض کے لئے، ادارے کے پتہ پر، ہومیو لیڈی ڈاکٹر اُمِّ نافع سے رابطہ کرسکتی ہیں۔)
 

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: