شادی شدہ افراد کی اکثریت مٹاپے کا شکار ہونے لگی ہے۔ انتہائی خوشی یا محبت میں کامیابی کا نتیجہ بھی لوگ خوشی کے اظہار، یہاں تک کہ محبت کے اظہار کا مطلب بھی کچھ یوں لینے لگے ہیں کہ اس کا فوری اثر مٹاپے کی صورت میںنکلتا ہے۔ مثلاً جی بھر کے کھانا، طرح طرح کے مرغن کھانے، ہر وقت تواضع کی فکر میں رہنا، بیٹھے لیٹے ٹی وی دیکھنا اور کھاتے رہنا۔ اس طرح ان کے پیٹ کے حجم میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
کسی دوست، عزیز نے اظہارِمحبت کرنا ہے تو بھی کھانا کھلا کر، کسی نے مبارک دینی ہے تو ہوٹل پر بلا کر، رات گئے مرغن اور بھرپور کھانوں کے بعد شادی شدہ جوڑے بیچارے واک کے قابل رہ ہی کب جاتے ہیں کہ کیلوریز جلائیں اور مٹاپے سے حفاظت پائیں۔ غیرشادی شدہ افراد خود کو فِٹ رکھنے کی قدرے سنجیدگی سے کوشش کرتے ہیں۔ کیا محض زندگی کے ساتھی کی تلاش کے بعد صحت مند لائف اسٹائل چھوڑ دینا چاہیے اور کسی کاہل اور سست الوجود کی طرح اپنے آپ کو ڈی شیپ ہونے دیا جائے۔ مٹاپا جتنی جلدی آتا ہے اتنی ہی دیر سے جاتا ہے۔

صحت اور طویل العمری کا راز

اچھی صحت اور طویل العمری کا راز جاننا ہو تو سادہ طرزِزندگی اختیار کر لیجیے۔ جدید طرزِزندگی نے تو ویسے بھی مسائل میں اضافہ کردیا ہے۔مناسب مقدار میں غذائیت سے بھرپور ناشتا جسم کی لازمی ضرورت ہے۔ اگر آپ رات کا کھانا رات نوبجے سے ساڑھے دس بجے کے درمیان کھا لیتے ہیں اور پھر سوتے وقت اسنیکس نہیں لیتے تو پھر صبح بیدار ہونے پر سات، ساڑھے سات بجے ہلکی ہلکی بھوک کا احساس ہونا چاہیے۔ وقت پر ناشتا کرنے سے جسم میں انسولین لیول ٹھیک رہتا، میٹابولزم سُست نہیں ہوتا اور نارمل انداز میں کام کرتا رہتا ہے۔

وقت پر ناشتا …ہر مسئلے کا حل ہے

وقت پر ناشتا کرنا بہت اہم ہے۔ وقت پر کھانا اور پانی کا استعمال صحت مند زندگی کی طرف ایک مزید قدم ہے۔ رات گئے دیر تک جاگنا اور صبح حوائج ضروری سے پوری طرح فارغ ہوئے بغیر میدے سے بنی اشیاء پیٹ میں پہنچا کر دکان یا دفتر کا رخ کرنے سے معدے اور جگر کی صحت کے ساتھ ساتھ آنتوں کا فعل بھی بُری طرح متاثر ہوتا ہے۔
نیند پوری لیں۔ صحت کی بحالی کے لیے سب سے پہلے نیند پوری لینے کی کوشش کیجیے۔ شروع میں آپ بستر میں جلد لیٹنے کے باوجود سو نہیں سکیں گے لیکن اس پر عمل کرتے رہیں۔ بستر پر لیٹ کر گہرے سانس لیں۔ذہن کو خالی رکھنے کی کوشش کریں، روٹھی ہوئی نیند اپنے آپ مان جائے گی۔
بہت ساری خواتین میرے پاس آتی ہیں اور نیند نہ آنے کی شکایت کرتی ہیں۔ رات رات بھر جاگتی ہیں۔ نیند نہیں آتی تو دوائیاں کھاتی ہیں۔ دوائیاں کھا کھا کر اور مصنوعی نیند لے لے کر وہ اپنی زندگی کا سارا رس کھو بیٹھتی ہیں۔ چلنے پھرنے میں سستی ہی نہیں، نقاہت محسوس کرتی ہیں۔ جسم بڑھ چکا ہوتا ہے۔ ایسے میں گھر، بچے اور شوہر ہر چیز بُری لگتی ہے۔

آپ اپنے کھانے پینے کی روٹین بنا لیں۔ سونے سے پہلے چاول اور مرغن غذا کا استعمال کرنے کے بجائے ہلکی پھلکی غذا کھائیں۔ سونے سے ڈیڑھ دو گھنٹے قبل نیم گرم دودھ کا استعمال کریں۔ 1
 سونے سے پہلے چہل قدمی کریں۔ جسم تھکا ہو تو نیند آجاتی ہے۔ بہترین چیز عشاء کی نماز اچھے طریقے سے ادا کرنا ہے۔ 2
ایسے مریض، جنھیں نیند کا مسئلہ درپیش تھا، صرف یہی تین چیزیں اُن کی روٹین میں شامل ہونے سے وہ ماشاء اللہ بہت پُرسکون ہیں اور جلد سونے لگے ہیں۔ آپ بھی نوٹ فرمالیں 3

ا۔ نمازِ عشاء کی ادائیگی پورے رکوع و سجود کے ساتھ
ب۔ سونے سے قبل غسل کرنا
ج۔ نیم گرم دودھ پینا
د۔ سورۂ رحمن کی تلاوت سنتے ہوئے سونا
ر۔ درود پاک پڑھتے ہوئے لیٹنا

یہ سارے کام بے حد پاکیزہ ہیں۔ خیالات کی آلودگی، صحت اور نیند کی دشمن ہے۔ ہر رات ۶ سے ۸ گھنٹے کی نیند سے آپ کے جسم کے تمام نظام بحال ہونے لگیں گے۔ بھرپور نیند لینے کے بعد صبح کے وقت آدھے گھنٹے کی ورزش کو اپنا معمول بنا لیجیے۔ اس سے آپ ذہنی اور جسمانی … دونوں طور پر آسودہ رہنے لگیں گے۔ جسم کی سستی دور اور دماغ ترو تازہ ہوجائے گا۔ نیز جسم میں فاضل چربی کے کم ہونے سے پھیپھڑوں کے علاوہ قلب پر رہنے والا دبائو بھی بتدریج ہٹتا چلا جائے گا۔


 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: