میگنٹ تھراپی ایک ایسا مؤثر طریقہ علاج ہے، جس میں ادویات کے بغیر صرف مقناطیس کے ذریعے علاج کیاجاتا ہے۔ میگنٹ تھراپی کے ذریعے جسمانی اور نفسیاتی امراض کاعلاج بھی ممکن ہے۔ میگنٹ تھراپی کے کئی طریقے ہیں۔ مثلاً مختلف امراض کے علاج کے لئے جسم کے مختلف حصوں پرنہایت چھوٹے مقناطیس، آکو پنکچر پوائنٹس پر چپکا کرمرض کاعلاج کیاجاتا ہے۔ جسمِ انسانی کے قریب لاکریا پھر مقناطیسی اثرات کو کسی دوسرے غیر حیاتی مادہ میں جذب کرکے مثلاً مقناطیسی آب ِ حیات کے ذریعے یامقناطیسی دودھ کے ذریعے وغیرہ۔ یہ طریقہ علاج بھی بہت مقبول ہے۔ انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف پیرانارمل سائنسز میں میگنٹ تھراپی کی باقاعدہ کلاسز ہوتی ہیں۔

میگنٹ کیاہے ؟

میگنٹ دراصل ایک ایسا دھاتی ٹکڑا ہے جس کے دونوں کنارے ایک دوسرے کے مخالف ہوتے ہیں۔ جنہیں قطب یا پول (Pole)کہا جاتا ہے۔ ان میں ایک پول مثبت(+) اور دوسرا منفی(-) ہوتا ہے۔ مثبت سرے کو نارتھ پول (North Pole) یاقطب شمالی اور منفی سرے کو سائوتھ پول (South Pole)یا قطب جنوبی کانام بھی دیاجاتا ہے۔

مقناطیس کے انسانی زندگی پراثرات

ہم دیکھتے ہیں کہ مقناطیس کے انسان زندگی پرکیا اثرات ہوتے ہیں۔ پرانے زمانے سے ہی انسان مقناطیسی قوت کی حیرت انگیز طاقت کاقائل رہا ہے۔ اب تقریباً نصف صدی سے میگنٹ تھراپی پر بہت زیادہ کام ہوا ہے اور مقناطیسی قوت کو بہت سی بیماریوں کے لیے استعمال کیاجارہاہے۔ اگر مقناطیسی فیلڈ، پودوں کو دی جائے یاانسانوں کو دی جائے تو ان کی صحت اچھی ہو جاتی ہے۔
آج کے جدید دور میں سائنسدانوں اور ماہرین طب نے اس بات کاپتہ لگایا ہے کہ انسانی جسم میں بھی مقناطیسی لہریں پیدا ہوتی ہیں اور اس کوناپا جاسکتا ہے۔
انسان کے خون میں مختلف دھاتیں ہوتی ہیں۔ جب انسان کے ساتھ مقناطیس لگایا جاتا ہے تو یہ خون کو کشش کرتا ہے اور اس کی لہریں خون میں شامل ہوجاتی ہیں۔ اس سے بدن انسانی میں پیدا ہونے والی بیماریاں ٹھیک ہو جاتی ہیں۔ میگنٹ تھراپی نہ صرف انسانوں بلکہ حیوانات اور نباتات پربھی اپنے مثبت اثرات پیدا کرتی ہے۔

ہدایات برائے مقناطیسی طریقہ علاج

مقناطیسی علاج کے لئے سب سے بہتر وقت صبح کا ہوتا ہے، ناشتہ سے پہلے۔ اگر ایسا ممکن نہ ہوتو پھرشام کو کھانے سے پہلے یہ علاج کیاجاسکتا ہے۔ *
مقناطیسی علاج سے کوئی ٹھنڈی چیز آدھا گھنٹہ پہلے یابعد میں نہیں کھانی چاہئے۔ کیونکہ مقناطیس جسم کو گرم کردیتا ہے۔ اس لیے اچھا ہے کہ اس وقت کوئی گرم چیز کھائی یا پی جائے مثلاً گرم دودھ یا چائے وغیرہ۔ *
مقناطیسی علاج کے فوراً بعد غسل نہیں کرناچاہئے۔ بہتر یہ ہے کہ غسل کرنے کے بعد علاج کرناچاہئے۔ *
پیٹ بھر کر کھانے کے بعد فوری طور پر مقناطیس کا طریقہ علاج استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ وہ اس لیے کہ متلی اور قے آنے کا خطرہ ہو تا ہے۔ *

مقناطیسی علاج میں احتیاطیں

میگنٹ تھراپی مندرجہ ذیل حالات میں مناسب نہیں ہے

عورتوں کے لیے حمل کے دوران۔ *
دل کے بائی پاس آپریشن کے افراد کے لیے۔ *
ایسے تمام افراد جنہوں نے Pacemakerلگایا ہواہے۔ *
ایسے تمام افراد جنہوں نے مصنوعی جو ڑ لگائے ہوں۔ *

مذکورہ تمام حالات میں مقناطیس اورمقناطیسی بیلٹ استعمال نہ کریں۔ مقناطیس کو کریڈٹ کارڈ کے قریب نہ رکھیں کیونکہ یہ اس کو بے کار کردے گا۔ مقناطیس کو ٹیپ ریکارڈ، ویڈیو پلیئر اور کمپیوٹر کے قریب نہ رکھیں۔ اس سے یہ چیزیں خراب ہو جائیں گی۔ مقناطیس کو ٹی وی کے اوپر بھی نہ رکھیں۔ اس سے پکچر ٹیوب خراب ہو جائے گی۔ مقناطیس کو گھڑی کے قریب نہیں کرناچاہئے جب تک کہ وہ مقناطیس پروف نہ ہوں۔
 

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: