خوشا وہ دن حرم پاک کی فضائوں میں تھا
زباں خموش تھی دل محو التجائوں میں تھا
در کرم پہ صدا دےرہا تھا اشکوں سے
جو ملتزم پہ کھڑےتھے، میں ان گدائوں میں تھا
غلافِ خانہ کعبہ تھا میرےہاتھوں میں
خدا سےعرض و گذارش کی انتہائوں میں تھا
حطیم میں مرےسجدوں کی کیفیت تھی عجب
جبیں زمین پہ تھی، ذہن کہکشائوں میں تھا
طواف کرتا تھا پروانہ وار کعبےکا
جہانِ ارض و سماء جیسےمیرےپائوں میں تھا
دھڑک رہا ہےمرےساز روح پر اب بھی
وہ ایک نغمہ جو ”لبیک“ کی صدائوں میں تھا
مجھےیقین ہےمیں پھر بلایا جائوں گا
کہ یہ سوال بھی شامل میری دعائوں میںتھا
 

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: