بعض مریض ایسے ہوتے ہیں کہ ان کی بیماری کی تشخیص تو فوری ہو جاتی ہے کہ ان پر کوئی ذی روح مسلط ہے یا اثرات ہیں لیکن ان کا علاج مشکل ہو جاتا ہے۔ مسلط شدہ چیزیں جانے کا نام ہی نہیں لیتیں۔ جو بھی عمل مریض پر کیا جائے وہ کارگر نہیں ہوتا۔ بعض مریضوں پر جنات کا سایہ ہوتا ہے اور سائے کی حاضری بہت مشکل ہوتی ہے۔ایسے حالات میں درج ذیل مجرب اور تجربہ شدہ اعمال سے کام لیا جائے۔

عمل نمبرا

نوچندی جمعرات کو بعد از نمازِ عشاء، سات مرتبہ درود شریف پڑھ کر چاروں قل شریف ایک ایک مرتبہ پڑھیں۔ اس کے بعد ایک تسبیح آیت کریمہ کی پڑھیں۔ اس کے بعد گیارہ مرتبہ’’ یَا قَدِیْرُ‘‘ پڑھیں۔ آخر میںسات مرتبہ درود شریف پڑھ کر دعا مانگیں۔
پہلی جمعرات کو پانی پردم کرنا ہے جو کہ بوتل میں رکھ لیں اور مریض کو تاکید کریں کہ وہ اس پانی کو سوتے وقت سینے اور دماغ پر مل لیا کرے۔ اس طرح اس عمل کو لگاتار تین جمعرات تک کریں اور آخری جمعرات کو پانی کے ساتھ چینی بھی رکھ لیں اور چینی پر دم کر کے مریض کو دے دیں۔ پانی اسی طرح سینے اور دماغ پر ملنا ہے اور چینی مریض کو کھانے کے لئے دیں۔ یہ عمل حضرت خواجہ غریب نواز قطب جیلانی رحمہ اللہ سے منسوب ہے اور نہایت ہی مجرب عمل ہے۔ اس اہم عمل کو کریں اور فائدہ اٹھائیں۔ ان شاء اﷲ ناکامی نہ ہو گی۔ تجربہ کے طور پر ایسے مریضوں پر اس عمل کو آزمائیں جو زندگی سے تنگ آ چکے ہوں اور کسی طرح بھی ٹھیک نہ ہوتے ہوں۔ دعا گو ہوں کہ اللہﷻ اس عمل کی بدولت ان لوگوں کو شفائے کامل عطاء کرے جو کسی بھی روحانی مرض کا شکار ہیں۔
مریض کو تاکید کریں کہ وہ علاج کے دوران کسی قسم کا گوشت نہ کھائے۔ نہ ہی کسی مرنے والے کے گھر چالیس روزتک جائے۔ ورنہ یہ روحانی تکلیف بڑھ جاتی ہے اور علاج کا کچھ فائدہ نہیں ہو گا۔

عمل نمبر۲

اگر مرض کا شدید حملہ ہو۔ کسی دوا سے فائدہ نہ ہو رہا ہو تو پیپل کے گیارہ عدد پتے لا کر مریض کے سر پر رکھ دیں اور چاروں قل شریف ایک ایک دفعہ پڑھ کر پتوں پر پھونک دیں اور سر سے پتے ہٹا کر جلا دیں۔ یہ ترکیب مسلسل گیارہ دنوں تک کریں۔مریض دوران علاج کسی قسم کا گوشت نہ کھائے اور نہ ہی کسی مرنے والے کے گھر جائے۔
 

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: