برائے حاجت روائی اور دفع امراض
علامہ بونی رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کیاگیا ہے کہ ایک دعا سورئہ اخلاص
پرمشتمل ہے اور چھوٹی سی ہے۔ اگر اس کو صبح وشام تین تین مرتبہ پڑھیں اور اس کے
توسل سے حق تعالیٰ سے اپنی حاجت روائی کی دعا کی جائے تو قبول ہو گی۔ مریض اپنے مرض
کے دفعیہ کے لیے توسل اختیارکرسکتاہے ۔
وہ دعا یہ ہے
ببِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ٭اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِہٖ وَسَلِّمْ قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ لَیْسَ کَمِثْلِہٖ اَحَدٌ لَاتَسلِّطْ عَلَیَّ اَحَدًا وَلَا تُحَوِّجْنِی اِلٰٓی اَحَدٍ وَاَغْنِنِیْ یَارَبِّ عَنْ کُلِّ اَحَدٍ بِفَضْلِ قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ٭ اَللّٰہُ الصَّمَدُ ٭ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ ٭ وَلَمْ یَکُنْ لَّہُ کُفُوًا اَحَدٌ ٭ یَامَنْ ھُوَ قَدِیْمٌ وَ دَائِمٌ وَیَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ یَا اَوَّلُ یَا اٰخِرُ اِقْض حَاجَتِیْ یَافَرْدُ یَاصَمَدُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَسَلِّمْ ۔
ترجمہ: ’’شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور رحیم ہے۔ساری تعریف اللہ کے لیے ہے۔صلوٰۃ و سلام سیدنا محمدؐ اور ان کی آلؐ پر ۔کہہ اللہ ایک ہے، کوئی اس کا مثل نہیں۔ مجھ پر کسی کو مسلط نہ کر اور نہ مجھے کسی کی طرف حاجت مند کر۔ اور اے پروردگار ! تو مجھے ہر کسی سے بے نیاز کردے۔ بفضل سورئہ پاک قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد ۔ اے وہ ذات جو قدیم ودائم ہے (یعنی جو ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی ) جو حی وقیوم ہے( یعنی جوقائم الحیات ہے اور کبھی فنا نہیں ہوتی اور جو قائم بالذات ہے) اے اول وآخر (یعنی اے وہ ذات جو سب سے پہلے ہے اور سب سے بعد بھی رہے گی) میری حاجت روائی فرما۔ اے فرد (یکتا) اے صمد ( بے نیاز) اور صلوٰۃ سلام سیدنا محمد ؐ اور ان کی آلؐ پر‘‘۔
دفع امراض
خواص القرآن میں مذکورہے کہ اگر مریض کو سورئہ اخلاص بسم اللہ کے ساتھ مٹی کے برتن پرسات مرتبہ لکھ کر اور پھر اس کو دھو کر پلادی جائے توہر مرض سے شفاء ہو گی بشرطیکہ اس کی موت کا وقت نہ آگیا ہو۔ اگر کاتب ابرار میں سے ہو تو زیادہ بہتر ہے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی دعا
حضرت علی ؓجب بارگاہ خداوندی میں دعا فرماتے تو اس طرح دعا کرتے تھے۔ یَاکٓھٰیٰعٓصٓ یَاحٰمٓ۔عٓسٓقٓ اِغْفِرلِیْ وَارْحَمْنِیْ۔اور ارشاد فرماتے:’’ کہ جو شخص اس اسم کے ساتھ دعا کرے گا۔ ا ن شاء اللہ تعالیٰ اس کی دعا مقبول ہو گی اور اس کے مقاصد پورے ہوںگے‘‘۔
حاکم کو مہربان کرنا
کٓھٰیٰعٓصٓ۔حٰمٓ۔عٓسٓقٓ اگر حاکم خفاہو۔ اول تین مرتبہ بِسْمِ
اللّٰہِ پڑھیں۔ اس کے بعد کٓھٰیٰعٓصٓ کے ہر حرف کو پڑھتا جائے اور دائیں ہاتھ کی
انگلی کو ہر حرف پر بند کرتا جائے۔ اسی طرح حٰمٓ۔ عٓسٓقٓ کے ہر حرف کو پڑھتا
جائے۔پھر کٓھٰیٰعٓصٓ کے ہر حرف کو پڑھتا جائے اور بائیں ہاتھ کی انگلی کو کھولتا
جائے۔ اس ترکیب کے بعد نظر بچا کر حاکم کی طرف دم کردے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ مہربان
ہو گا۔
درج بالاچاروں ا عمال حکیم صوفی غلام سرور شباب صاحب مد ظلہٗ کے تحریر کردہ ہیں۔
کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان -- ۲۰۱۴