علم مثل ایک خزانہ کے ہے اور میں نے ایسا خزانہ آپ کے ہاتھوں میں دیا ہے جسے کسی قیمت پر خریدا نہیں جا سکتا۔ ابجد کے ۲۸ حروف میں سے ۱۴ حروف نورانی اور ۱۴ ظلمانی ہیں۔ مقطعات قرآنی میں تمام حروف نورانی ہیں جن کی نسبت علماء نے مختلف صفات اور معنی بیان فرمائے ہیں۔ چونکہ میرا طریق اثراتِ روحانی سے ہے۔ اس لئے اس نسبت سے بیان کرتا ہوں۔مختصراً یہ کہ حروف قرآن کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کی مہریں ہیں۔ انا نحن نزلنا الذکر و انا لہ لحافظون۔ ان کے اسمائے صفات پر ہے۔ یکم رجب کو برسہا برس سے میں ایک لوح چاندی کی تختی پر لکھنے کے لئے دیتا چلا آرہا ہوں۔ یہ میری وضع کردہ ہے۔ اس کے خواص درج ذیل ہیں:
اگر کوئی شخص رجب کی پہلی تاریخ کو ساعت اول میں کندہ کرے اور پہنے تو درج ذیل فوائد حاصل ہوں گے۔

 ڈرپوک ہو تو حوصلہ مند ہو۔

*
 اگر کسی سے ڈر ہوتو امن میںہو جائے۔ *
 اگر کسی امیر وزیر کے پاس جائے تو وہ اس کی خاطرکرے۔ *
اگر غصہ کی حالت میں اس کے سر پر رکھے تو اس کا غصہ دور ہو۔ *
اگر بارش کے پانی سے دھو کر سات دن پئے تو حافظہ اور فہم قوی ہو۔
میں نے ایک دفعہ ایک ایسے شخص کو پہننے کے لئے دی جس کو غلط ٹیکہ لگنے سے بیہوش اور ناطاقتی ہو گئی تھی۔ وہ اچانک گر پڑتا تھا اور دوائیاں اس پر الٹا اثر کرتی تھیں۔ تو وہ چند دن پانی میں ڈال کر پیتا رہا تو تندرست ہو گیا۔
*
 اگر پیاسا اپنے منہ میں رکھے تو پیاس دور ہو۔ *
 اگر اسے بارش کے پانی سے دھو کر سات دن صبح پی لے تو حافظہ اور فہم قوی ہو۔ *

اگر کوئی کنواری لڑکی اپنے پاس رکھے تو بہت لوگ اس کی شادی کے لئے راغب ہو جائیں۔

*
 اگر مرگی والے پر یہ انگوٹھی رکھ دی جائے تو اسی وقت ا فاقہ ہو۔ *
جس عورت کو دردِزہ ہو، وہ اس کو پہنے تو فوراً بچہ پیدا ہو۔ *
 گر لوح پر بخور رکھ کر سحر زدہ کو دھونی دیں تو فوراً سحر زائل ہو۔ *
 جسم کے کسی حصہ سے خون جاری ہو۔اسے پہنا دیں۔ فوراً خون بندہو جائے گا۔موجودہ دور میں یہ ایک عظیم تحفہ ہے۔ ہر گھر میں ایکلوح ضرورہونی چاہیئے۔ بلکہ ہر فرد کے پاس ہونی چاہیئے۔ *
 اس کی برکت سے حادثہ سے انسان محفوظ رہتا ہے۔ *
 بچے اغواء سے محفوظ ہو جاتے ہیں۔ *
 سامان میں رکھیں تو چوری نہیں ہوتا۔ *
 زہر خوانی اتفاقیہ ہوجائے تو اس سے موت واقع نہیں ہوتی۔ *
 اگر کسی آسیب زدہ کو پہنا دیں تو جن بھاگ جائے گا۔ *
ہوائی جہاز میں سفر کرنے والے، ڈرائیوراور عموماً سفر کرنے والوں کی حفاظت ہو۔ *
جس شخص کے دشمن ہوں اور اسے جان کا خوف ہو۔ اسے بھی گلے میں ڈالنا چاہیئے۔ دشمن کچھ نہ کر سکے گا۔ *
آج کل سڑکوں کے حادثات سے تو کوئی بھی محفوظ نہیں۔ اس لئے بھی ہر شخص اپنی حفاظت اس سے کر سکتا ہے۔ *

اس نقش کے پہلے اندر کے خانے لکھیں۔ پھر ضلعے بنائیں۔ پہلے بسم اللہ سے، پھر قولہٗ الحق ولہ الملک سے، پھر مؤکلات سے، پھر خدام، پھر اوپر مجیب الدعوات والاکرام پھر نیچے ق والقرآن المجید ن و القلم وما یسطرون لکھے۔ پھر چاروں طرف سے بند کرے۔ لوبان کی دھونی جلائے۔ وضو کرکے لکھے اور کمرہ میں تنہا ہو۔ اگر چاندی کے بجائے کاغذ پر لکھے تو سرخ سیاہی سے لکھے۔ مَیں اس لوح کو زائد النور میں موافق اوقات میں تیار کرتا ہوں۔

 

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: