اپنے اہل و عیال کی اور اپنے بال بچوں کی صحیح اسلامی تربیت کرنی چاہئیے، جس سے آج ہم بہت دور جا چکے ہیں۔
یا ایھا الذین امنوا قوا انفسکم و اھلیکم نارا ۔۔ سورۃ التحریم آیت ۶، پارہ ۲۸
اگر ہم نے بچوں کی ویسی اسلامی تربیت کی جیسا کہ قرآن کریم نے بیان فرمائی ہے تو یقین رکھئے کہ بڑھاپے میں یہ اولاد اور یہ بیوی بچے ہمارے لئے سہارا بنیں گے۔ نہ صرف سہارا بنیں گے بلکہ ہمیں جنت کا نمونہ نظر آئے گااورآخرت میں بھی اللہ تعالیٰ ہمارے لئے جنت میں راحت بننے کا سبب بنائیں گے۔ اولاد کی تربیت والدین کی ایک اہم ترین ذمہ داری ہے اور تربیت ہی وہ بہترین راستہ ہے جس کے ذریعے انسان اپنے اہداف میں کامیاب ہو سکتا ہے اور تربیت یافتہ شخص معاشرے کے لئے باعثِ افتخار بن سکتا ہے۔ تمام والدین کی یہ تمنا ہوتی ہے کہ ہمارے بچے اچھی تربیت کے حامل ہوں اور اچھے انسان بنیں۔ لیکن آج کے اس مادی دور میں کہ جب مادیات پر توجہ ہونے اور خود والدین کی اسلامی روش اور طریقہ کار سے آگاہ نہ ہونے کی وجہ سے ان وظائف الٰہی پر عمل ہوتے ہوئے نظر نہیں آتا۔ اس کے مجرم والدین ہیں کہ جنہوں نے ان کی صحیح تربیت نہیں کی اور تربیت نہ ہونے کی وجہ سے آج جہانِ غرب اس چیز کی سزا بھگت رہا ہے۔  یہ معاشرہ محبت کی کمی اور گھریلو اختلافات کی وجہ سے آج بہت سے جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ اسلامی معاشرہ میں اسلامی اقدار کی حفاظت کے لئے تربیت کے تمام مراحل کاحامل میگزین’’ خزینہ تربیت ‘‘ ہے جو کہ معاشرہ کے ہر گھر اور ہرفرد کی ضرورت ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۳



Subscribe for Updates

Name:

Email: