انار ایک پھل ایک دوا

قیصر احمد بی اے (کراچی)۔

جس کے دانے دانے میں شفاء ہے

پھل چاہے موسم سرما کا ہو یا موسم سرگرما کا، اپنی ایک خاص اہمیت رکھتا ہے ۔ پھلوں کااستعمال صحت کوبرقرار رکھنے میں مدد کرتاہے۔ انار ایک مشہور ومعروف پھل ہے۔ جسے ہم اور آپ سب ہی بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔ نہایت مفید اور دل پسند پھل ہے۔ انار کے رس میں شکر ،نائٹرک ایسڈ، فولاد اور حیاتین جیسے ضروری اجزاء پائے جاتے ہیں جو خون کی پیدائش اور بدن کی پرورش کے کام آتے ہیں ۔ غرض غذا اور دو(۲)اعتبار سے یہ ایک عمدہ پھل ہے۔ اس کارس طبیعت کو فروحت بخشتا ہے۔ پیاس بجھاتا اور بدن کو لطیف غذائیت پہنچاتا ہے۔

انار سے علاج ، انار کے بیش بہا فائدے

صفرا اور خون سےپیدا ہونے والے بخاروں میں جبکہ مریض کو ٹھوس غذائیں استعمال نہیں کرائی جاتیں توانار کارس پلائیے۔ تاکہ بدن بھی غذائیت حاصل کرے اور حرارت کوتسکین بھی ملے۔ اور جبکہ صفراوی بخار کے مریض کوقے یامتلی کی شکایت ہو یا دست آرہے ہوں تو وہ بھی اس کے استعمال سے بند ہو جاتے ہیں ۔
دوائے ہاضم غذا کے ہضم کرنے میں بڑامفید ہوتاہے کیونکہ کھٹا انار قبض ہونے کی وجہ سے بھوک لگانے اور غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ایک تولہ سونٹھ،نمک سیاہ اور سفید زیرہ ۵ تولہ، خشک شدہ دانے انار کو کوٹ چھان کر چورن بنالیں۔ غذا کے بعد۲،۲ ماشہ ہمراہ آب تازہ استعمال کرائیں ۔
دوائے دیدان انار کے درخت کی جڑکی چھال چار تولہ لے کر تین پائو پانی میںجوش دیں۔ جب نصف پانی رہ جائے تو مل کرچھان لیں اور نہار منہ ایک ایک گھنٹہ کے وقفہ سے تین خوراک پلانے کے بعد اوپر سے ارنڈی کاتیل5تولہ پلادینے سے تمام کیڑے ہلاک ہو کر سیال کی صورت میں خارج ہوجاتے ہیں۔ اگر اس تدبیر سے ایک روز میں تمام کیڑے خارج نہ ہوں تو یہی عمل دوسرے روز بھی پھر کریں ۔
مسوڑھوں کیلئے انار کاچھلکا اورمعمولی سی پھٹکری بریاں اس کے جوشاندہ سے کلیاّں کرائیں تو ڈھیلے اور پلپلے مسوڑھے مضبوط وطاقتور ہوجاتے ہیں ۔
انار اور انسان کا ساتھ بہت پرانا ہے ۔ مختلف تہذیبوں اور اقوام میں اس سے بہت سی ضرب الامثال اور محاورے بھی منسوب ہیں۔ اردو ادب میں اس سے منسوب محاورہ ’’ ایک انار سو بیمار ‘‘ بہت مشہور ہے۔
انار کا اصل وطن ایران ہے اور اس کی باقاعدہ کاشت بھی سب سے پہلے وہیں سے شروع ہوئی۔ انار کا ذکر قرآن مجید میں بھی آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں انار کو جنت کاایک پھل قرار دیا ہے۔ انار کا مزاج سرد ترہے۔ یہ ایک بین الاقوامی پھل ہے البتہ انار کی کاشت ہر خطے میں ہوتی ہے۔ مختلف اطباء انسانی جسم کیلئے اس کے متعدد خواص کامطالعہ کرتے  ہیں۔
انار کھانے سے بھوک کھل کرلگتی ہے۔ انار کے پائو جوس میں دوچپاتیوں کے برابر غذائیت موجود ہوتی ہے۔ انار میں موجود نمک کاتیزاب معدے کو طاقت دینے اور غذا ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
اگر دست لگ جائیں اور پیٹ خراب ہو جائے تو انار کھانے سے پیٹ بالکل ٹھیک ہو جاتا ہے۔ انار کاجوس ڈینگی بخار کیلئے بے حد مفید ہے، کیونکہ یہ جسم میں ریڈسیلز کے ساتھ قوت مدافعت کو بھی بڑھاتا ہے ۔ اس کو زیادہ کھانے سے قبض کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔ تاہم یہ دل کو تقویت بخشتا ہے ۔ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو انار کے جوس کاکثرت سے استعمال کرناچاہیے۔
یہ جگر کو قوت بخشتا ہے۔ انار جسم میں صاف خون پیدا کرتا ہے۔ ورم، جگر، یرقان ، سینے کے درد، کھانسی، تلی کے امراض میں مبتلا مریضوں کیلئے میٹھا انار اور اس کااستعمال بےحد مفید اور قدرتی غذا ہے۔
میٹھا انار نزلے کاخاتمہ کرتا ہے۔ گلے کی خراش کو روکتا ہے اور آواز کو صاف کرتا ہے۔ جن افراد کو پیاس لگنے کی عادت ہو اگر وہ انار کا متواتر استعمال مناسب مقدار میں کریں تو یہ پیاس لگنے کی شدت کو ختم کردیتاہے۔ خون کی کمی کیلئے اگر اسے مسلسل استعمال کریں تو جلد ہی جسم میں خون کی مقدار بڑھنے لگے گی اور چہرے کی زردی کی جگہ سرخی لینے لگتی ہے۔ معدے کی کمزوری یاسردی کی وجہ سے اکثر لوگوں کے ہونٹ سفید ہوجاتے ہیں ، اس پریشانی سے نجات کیلئے فوراً بازار کا رخ کریں۔ انار لائیں اور مناسب مقدار میں اس کااستعمال روزانہ کریں۔ چند روز کے استعمال سے فرق آپ کو خود معلوم ہو جائے گا۔
موسم سرما میں آپ کو اپنے خاندان کی صحت عزیز ہے ، تو پھر انار کااستعمال اپنامعمول بنالیں۔ اس سے پہلے کہ موسم سرما جائے ، انار کےاستعمال سے اپنی صحت یقینی بنالیجئے۔
انار، اللہ تعالیٰ کی ایسی بیش بہا نعمت ہے ، جس کے درخت کے پتے، چھال، پھول، کلیاں، انار کا چھلکا ، درخت کی جڑ، انارکا رس اورانار کے دانے تمام کے تمام انسانی صحت کیلئے بے حد مفید ہیں۔
انارکے چھلکے کو پیس کر سینے پر لیپ کرنے سے بلغم میں خون آنا بند ہوجاتا ہے۔ بھڑ کے کاٹنے کی صورت میں انار کے پتے کو رگڑ کر لگانا فوری آرام کا باعث ہوتا ہے۔ انار کے تازہ پھول ایک چھٹانک تقریباً ایک پائو پانی میں رگڑ کر استعمال کریں ، حمل ضائع ہونے کے امکانات ختم ہوجائیں گے۔ انار کا شربت قے، اُبکائی، کٹھی ڈکاروں اور ہچکی کو روکتا ہے۔
انارکا مسلسل استعمال خارش کو ہمیشہ کیلئے دور کرتا ہے۔ انار دانہ قابض ہوتاہے۔ مگر معدے کو طاقت دیتا ہے اور بھوک بڑھاتا ہے۔ انار نزلے ، زکام، قبض اور شوگر کے مریضوں کو استعمال نہیں کرناچاہیے۔ اس طرح بلغمی مزاج والے خواتین وحضرات اس کا استعمال نہ کریں۔ انار کے استعمال سے انسان میں نفرت اور حسد کامادہ زائل ہوتاہے۔ انار کے پتے ایک تولہ پانی میں رگڑ کر جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے جلن ختم ہو جاتی ہے اور آبلے وغیرہ نہیں پڑتے۔
کوا لٹکنے پر انار کے چھلکے کے جوشاندہ سے غرغرے کرائیں ۔
کانچ کانچ کے مریض میں انار کے چھلکے اور معمولی سی پھٹکری بریاں لے کرجوشاندے سے آب دست کرائیں۔
شربت انار سے شربت بھی تیار کیاجاتا ہے۔ جو دل جگر، معدہ اور آنتوں کو تقویت دیتاہے۔ غیر طبعی گرمی کوزائل کرتاہے۔ نیز بخاروں میں متلی، قے اور دستوں کی کثرت کوروکتا ہے۔
جوارش انار کے رس سے جوارش بھی تیار کی جاتی ہے۔ جو صفراوی مزاج کے لوگوں کے جگر کو طاقت بخشتی ہے، بھوک لگاتی اور غذا کو ہضم کرتی ہے ۔ نیز صفراوی دستوںکو روکتی ہے۔

سفید بال ہمیشہ کیلئےکالے (آزمودہ نسخہ)۔

ایک عدد ترش انار کچا، ایک تولہ پارہ (کچے انار کے اوپر کاحصہ یعنی سر) کاٹ کر پھر چاقو کی مدد سے تھوڑا سا سوراخ گہرا کرلیں اور پارہ (سیماب ) اس میں ڈال دیں ۔ پھر سر کو واپسی اسی جگہ لگادیں اور آٹا لپیٹ دیں اوراوپر سے دھاگہ باندھ دیں۔ پھرانار کو سایہ میں ٹھنڈی جگہ رکھیں، دس یا پندرہ دنوں میں جب انارکا چھلکا سوکھ جائے تو انار کوکھول دیں۔ انار کے اندر ایک کشتہ سا بناہو گا۔ اس کشتہ کوایک پائو کالے تلوں کے تیل میں مکس کرلیں اور روزانہ سفید بالوں کی جڑوںمیں لگایا کریں ۔ چند ہفتوں کے بعد سفید بال جڑوںہی سے کالے نکلنا شروع ہو جائیں گے۔ مرد حضرات داڑھی پرہرگز استعمال نہ کریں۔ باقی سرکے بالوں پراستعمال کریں۔ بال ہمیشہ کیلئے کالے سیاہ ہوجائیں گے۔دونفل شکرانہ پڑھیں اور اللہ کو یاد کریں۔

انار کےطبی فوائد
انار دو قسم کا ہوتا ہے۔ میٹھا اور تُرش۔

میٹھا انار۔اس کا مزاج سرد وخشک ہے۔ دل جگر اوردماغ کو طاقت دیتا ہے۔ صالح خون پید ا کرتا ہے اور پیشاب آور ہے۔ جن لوگوں کے مثانہ وجگر میں گرمی کی شکایت ہے ان کوانار کا استعمال ضرور کرناچاہیے۔ زیادتی پیاس کو بجھاتا ہے۔ انار کا رس (عرق) دستوں کو بند کرتا ہے۔ انار کا رس پیتے رہنے سے انسان کا چہرہ لال وخوبصورت بن جاتا ہے۔
تُرش انار مزاج سرد وخشک ہے۔ اسہال کوروکتا ہے اور قبض کرتا ہے۔ جسم کی گرمی کو دور کرتا ہے۔ معدہ وجگر کو طاقت دیتا ہے ۔ گرمی سے پیدا شدہ یرقان کو بہت فائدہ کرتا ہے۔ میٹھے اناروں کا رس شیشے یاتام چینی کے برتن میں ڈال کر دھیمی دھیمی آگ پر گاڑھا کرکے رکھ لیں ،اس کو سلائی سے آنکھوں میں لگاتے رہنے سے قوت بینائی تیزہوجاتی ہے۔ میٹھے انار کا چھلکا اور دانے استعمال کرنے سے پرانے دست اور پیچش کوبہت فائدہ ہوتا ہے ۔
شربت انار مفرح ہے۔ دل کو جگر اور معدہ کو طاقت دیتا ہے۔ پیاس بجھاتا ہے۔میٹھےیاکھٹے انارکارس لے کر اس میں کھانڈ ملا کر مطابق قاعدہ شربت بنالیں۔ گرمی کے موسم میں قندھاری انار کا رس پینے سے ذیابیطس یعنی پیشاب میںشکر آنے کوبہت فائدہ ہوتاہے۔پرانے انار کے چھلکے پیس کر لسی کے ساتھ تین ماشہ پئیں۔ ایک ہفتہ میں بواسیر سے نجات مل جائے گی۔
کھانسی کیلئے انار کا چھلکا آٹھ حصہ۔ سیندھا نمک ایک حصہ ڈال کر خوب باریک پیس لیں۔ اسے کپڑچھان کر پانی سے ایک ایک ماشہ کی گولیاں بنالیں۔ دن میں تین بار ایک ایک گولی منہ میں چوسیں ۔ اس سے کھانسی دور ہو جائے گی۔ کمی اشتہاء وقوت باہ کیلئے۔ انار کا رس ایک کلو لے کر اس میں پانچواں حصہ قند اور بادیان دس ماشے ملا کر اچھی طرح ہلا کر ملائیں۔ اسے کسی بوتل میں ڈال کرایک ہفتہ دھوپ میں رکھیں اور بوتل کو روزانہ پلا دیجئے۔ ایک ہفتہ بعد اسے چھان کر دوسری بوتل میںڈال دیں اور محفوظ رکھیں ۔ بوقت ضرورت تین سے نو تولے روزانہ تین بار پئیں۔ اس سے نہ صرف بھوک بڑھ جاتی ہے۔ بلکہ قوت باہ میں حیرت انگیز اضافہ ہوتاہے۔
خارش کیلئے خشک یا تر کھجلی ہو ، توانار سالم کو پکا کر اس کاضماد کریں ،پہلی بار میں نجات ملے گی مگر دو تین مرتبہ کا لگانا زیادہ بہتر رہے گا۔
نکسیر کیلئے گرمی سے نکسیر پھوٹ جائے تو انار کا رس ناک میں ڈالیں ۔ انار کے پھول پیس کر نچوڑ لیں۔ ان کا پانی ناک میں ٹپکانے سے بھی نکسیر کو آرام آجاتا ہے۔
پیٹ کے کیڑوں کیلئے پوست بیج انارلے کر سایہ میں خشک کرلیں۔ اس کا باریک سفوف بنا کر گرم پانی کے ساتھ روزانہ تین ماشہ پھانکیں۔ تھوڑے ہی دنوں میں پیٹ کے کیڑے نکل جائیں گے اور غذا جزو بدن بنے گی۔
پرانے زخموں کیلئے پرانے اور خراب زخم جو بھرنے میں نہ آئیں۔ ان پر انارکے پھول جلا کر ان کی راکھ زخم پر چھڑکنے سے آرام ملتا ہے اور زخم بھرجاتا ہے۔خسرہ کیلئے :۔خسرہ کے مریض کے پاس انار کی لکڑی جلانے سے مرض دور ہوجاتا ہے۔

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- 2022




Subscribe for Updates

Name:

Email: