ذہنی صحت برقرار رکھنے کے سادہ اصول…جو کہ آپ کی زندگی میں خوشی او رسکون لے آئیں گے
ڈاکٹر اختر احمد

کیا آپ شدید مایوسی کے شکار ہیں اور اپنی اس کیفیت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں؟ کیا آپ کسی دکھ سے دو چار ہیں اور دکھ کی کیفیت میں اپنا ذہن صحت مند رکھنا چاہتے ہیں؟ کیا آپ اپنا جسم صحت مند رکھنے کے لیے ذہن صحت مند رکھنے کے طریقوں کی تلاش میں ہیں؟ ذہنی صحت ایک پیچیدہ موضوع ہے۔ یہ طے کرنا مشکل ہے کہ ذہنی صحت کیا ہے؟ ذہنی صحت کے تمام پہلوئوں کو سمجھنا دشوار ہے۔بہر حال چند سادہ اصولوں پر عمل کر کے آپ اپنی ذہنی صحت برقرار رکھ سکتے ہیں۔ ذہن کو صحت مند رکھنے کے لیے درج ذیل اصولوں پر عمل کیجیے۔ آپ اپنی ذہنی صحت میں فرق محسوس کریں گے۔

۔1۔ سکون کی نیندسوئیے

نیند کے ذریعے جسم اپنی توانائی بحال کرتا ہے۔ نیند نہ صرف آپ کی توانائی میں اضافہ کرتی ہے بلکہ یہ آپ کی ذہنی صحت کو بھی واقعتاً بہتر بناتی ہے۔

۔2۔ اپنے جذبات کا بر ملا اظہار کیجیے

اپنے جذبات کو دبانے کی کوشش نہیں کیجیے بلکہ جیسے بھی جذبات ہوں انہیں ویسا ہی بیان کیجیے۔ لوگوں کے مطالبات کے تحت کسی خاص انداز سے محسوس کرنے کی بجائے اپنے جذبات کے اظہار پر توجہ دیجیے۔

۔3 ۔ اپنی غلطیاں’’معاف‘‘ کر دیجیے

ہر انسان غلطیاں کرتا ہے۔ اگر آپ بھی ماضی میں کوئی غلطی کر چکے ہیں اور اس کے بارے میں ہر وقت پریشان رہتے ہیں تو ایسا مت کیجیے۔ جو ہوا سو ہوا۔ اپنی غلطیاں معاف کرنے اور پچھتاوے کا بوجھ اپنے سر سے اتار دینے سے آپ کی ذہنی صحت پر مثبت اثرات پڑیں گے۔ مگر اپنی غلطیوں سے سبق ضرور لیں۔

۔4۔ اپنے اعزاز میں تقریب برپا کیجیے

آپ نے حال ہی میں جو کامیابی حاصل کی ہے ، خود کو اس پر شاباش دیجیے۔ انعام دینے کے لیے اپنے آپ کو کوئی تحفہ دیجیے۔ زندگی میں صرف ناکامیوں کے بارے میں سوچتے رہنا بہتر نہیں۔ اپنی کامیابیوں کو اہمیت دینا بھی ضروری ہے۔

۔5۔ اپنے لیے ہمدرد تلاش کیجیے

اپنے خاندان اور دوستوں میں ایسے افراد کو تلاش کیجیے جو آپ کو جیسے آپ ہیں ویسا ہی قبول کریں اور آپ سے محبت کریں۔ اس سے لچک پیدا ہوتی ہے اور ذہنی تنائو اور کرب سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔

۔6۔ صحت بخش غذائیں کھائیے

غور کیجیے کہ کون کون سی غذائیں آپ کی ذہنی کیفیت بہتر کرتی ہیں اور کون کون سی غذائیں آپ کی ذہنی کیفیت پر برا اثر ڈالتی ہیں۔ جو غذائیں آپ کے لیے فائدہ بخش ہیں، انہیں مستقلاًکھانے سے آپ ہمیشہ اچھا محسوس کریں گے۔ اچھے کھانے آپ کی اچھی ذہنی صحت کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہیں۔

۔7۔ دھوپ سے فائدہ اٹھائیے

سرد موسم میں دھوپ انسان کا مزاج خوش گوار بنا دیتی ہے۔ دھوپ شدید مایوسی سے بچاتی ہے اور ذہن کو صحت مند رکھتی ہے۔

۔8۔ اپنے حواس کو مصروف رکھنے والے کام کیجیے

ہر روز کوئی نہ کوئی ایسا کام کیجیے جس میں آپ کے تمام حواس دیکھنا، چھونا، سونگنا، سننااور چکھنا شامل ہوں۔ آپ اپنے حواس کو مصروف رکھیں گے تو موجود لمحے میں جی سکیں گے اور زمانہ حال پر توجہ مرکوز کر سکیں گے۔

۔9۔ تھوڑا وقت تفریح کیجیے

اپنے روز مرہ کاموں میں سے تفریح کے لیے بھی تھوڑا سا وقت نکالیے ۔ اس سے آپ کا ذہنی تنائو ختم ہو جائے گا۔ تفریح کے لیے آپ کوئی مووی دیکھ سکتے ہیں، مُعَمّہ حل کر سکتے ہیں یا کسی پارک میں چہل قدمی کر سکتے ہیں۔ اُن مشاغل اور کاموں کے لیے وقت نکالیے جو آپ کو ذہنی سکون دیتے ہوں۔

۔10۔ نشہ آور چیزوںسے دور رہیے۔

سگریٹ، نشہ آور چیزیں اور الکوحل آپ کی ذہنی صحت پر بہت برا اثر ڈالتی ہیں۔ یہ چیزیں ذہن کو عدم استحکام کا شکار بنا دیتی ہیں۔ سب سے نقصان دہ بات یہ ہے کہ یہ چیزیں آپ میں نقصان دہ محسوسات پیدا کرتی ہیں جو حقیقت میں آپ کی ذہنی صحت کے لیے نہایت مضر ہوتے ہیں۔

۔11۔ دوسروں کی مدد کیجیے

آپ اپنی توانائی اور فطری استعداد دوسروں کی مدد کرنے میں استعمال کر کے اپنے اندر اپنی وقعت اور عزت کا احساس پیدا کر سکتے ہیں۔ ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ دوسروں کی مدد کرنے سے آپ کو اپنی ذات قابل قدر محسوس ہوتی ہے۔

۔12۔ نظم وضبط اپنائیے

اپنے آپ پر قابو رکھنے سے آپ میں اپنے قابل قدر ہونے کا احساس پیدا ہوتا ہے کیوں کہ اس طرح آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ اپنی زندگی کے تمام پہلوئوں کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔

۔13۔ کوئی نئی بات سیکھیے

انسان کو یہ وصف دوسرے جاں داروں سے ممتاز بناتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو چیلنج دیتا رہتا ہے۔ اپنے آپ کو چیلنج دیجیے کہ آپ نے کچھ نیا سیکھنا ہے۔ یہ کوئی نیا ہنر بھی ہو سکتا ہے اور کوئی کھیل بھی۔

۔14۔ فنونِ لطیفہ میں سے کوئی فن سیکھیے

جب ہم کسی فن پارے پر وقت صرف کرتے ہیں تو اس سرگرمی سے ہمارے ذہنوں کی ورزش ہوتی ہے اور ہم تخلیقی انداز میں سوچنے لگتے ہیں۔ اپنی ذہنی صحت اچھی رکھنے کے لیے کسی آرٹ گیلری کی سیر کیجیے یا مصوّری کی نمائش دیکھنے چائیے۔ یہ بات یقینی ہے کہ اس سے آپ اپنی صورت حال کے بارے میں کوئی نئی سوچ لے کر لوٹیںگے۔

۔15۔ اپنے لیے اچھا سا مع تلاش کیجیے اور خو بھی اچھا سامع بنیے

کوئی ایک فرد ایسا تلاش کیجیے جو آپ کی ہر بات سننے پر راضی ہو۔ اس فرد سے پوری آزادی کے ساتھ باتیں کیجیے۔ اسے اپنے دل کی ہر بات بتا دیجیے۔ آپ بھی اس فرد کی ہر بات پوری توجہ اور ہمدردی سے سنیے۔ ایسا کرنے سے آپ کا ذہنی تنائو ختم ہو جائے گا۔

۔16۔ دوستوں سے رابطہ برقرار رکھیے

اپنے حلقہ احباب سے رابطہ برقرار رکھنے کے لیے ہر وہ کام کیجیے جو ممکن ہو۔ اپنے دوستوں کو تواتر کے ساتھ دوپہر یا رات کے کھانے پر مدعو کیا کیجیے۔ ان کے ساتھ مل کر محافل اور تقریبات کا انعقاد کیجیے۔ گہری دوستی ہمیں دوسرے انسانوں سے جُڑنے کا احساس دیتی ہے۔

۔17۔ پریشان مت رہیے

اگر آپ پریشانی کو اپنے ذہن پر حاوی ہونے دیں گے تو وہ آپ کے ذہن کو ’’کھا‘‘ جائے گی۔ اپنی تربیت کیجیے کہ پریشانی کو کسی صورت اپنے ذہن پر حاوی نہیں ہونے دینا۔ فیصلہ کیجیے کہ آپ نے اندیشگی(anxlety) سے پاک زندگی بسر کرنا ہے۔ اللہ سے مدد مانگیے کہ وہ آپ کو پریشانی اور فکر و تشویش سے محفوظ رہنے میں مدد دے گا۔(بشکریہ محمد احسن بٹ)

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- 2022




Subscribe for Updates

Name:

Email: