Subscribe for Updates

Name:

Email:

مولانا علی آفاق
(مدیر ماہنامہ خزینۂ روحانیات)

اداریہ

محترم قارئین کرام! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!۔
اس اداریہ میں ہم اپنے روحانی درسگاہ کے طلباء سے خصوصاً اور تمام قارئین خزینہ روحانیات سے عموماً چند اہم اور کام کی باتیں کریں گے۔
ان باتوں کی اجمالی فہرست آپ کی خدمت میں پیش کر کے باری باری تمام امور پر تفصیلی بات چیت کریں گے۔ ہمارے ادارے اور خصوصاً روحانی درسگاہ کا مقصد عوام الناس کو روحانی علوم کی گہرائی تک روشناس کروانا ہے، ساتھ ہی لوگوں کو اپنے گھر، کاروبار، بال بچوں کو روحانی علاج معالجے کے حوالے سے خود مختاری دینا اور روحانی اعتبار سے پیروں پرکھڑا کرنا ہے۔ آئندہ مختلف آستانوں کے چکر لگانے، جوتے گھسانےسے محفوظ بنانے، بہن، بیٹیوں کی عزت وعصمت کو محفوظ بنانا اور جس بہن بھائی میں جس کام کی اہلیت ہے یا وہ ضرورت مند ہے اس کو احسن انداز سے اس کام، مقصد کو ادا کرنے اور گھر بسانے، بچانے، کاروبار، ملازمت، ازدواجی رشتوں کوروحانی پیچیدگیوں سے پاک بنا کر نبھانے کاگُر اور ہنر سکھانے کا فن ایک عرصے سے منتقل کر رہے ہیں۔ اس خدمت میں کم وبیش 25سال گذارنے کے بعد ادارہ دارالعمل چشتیہ خصوصاً حضرت سیدی مرشدی خالد مقبول صاحب دامت فیوضھم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جب روحانی معالجین اپنی خدمت کے دائرے کو پوری دنیا تک وسیع کرتے ہوئے ہر فرد، عورت، مرد کو اس قابل بناسکے کہ وہ چلتا پھرتا اشتہار بن کر ہزاروں افراد کے روحانی معالج کے رابطے میں آنے اور شفاء مل جانے کا ذریعہ نہ بن جائے اس وقت تک اس معالج کاروحانی فیض ناقص اور ادھورا ہے۔ اس کے لئے مریض کو ناصرف سمجھنا، اس کی نفسیات سمجھ کر علاج دینا، مریض کی فون پر یا آمنے سامنے بیٹھ کر بات اور قصہ سن کر مسئلہ کی تہہ تک پہنچنے کی صلاحیت کو اجاگر، مضبوط اور باقاعدہ سبق کے ذریعے افہمام وتفہیم کی استعداد پیدا کرنا ہو گی۔ مثلاً ایک مریضہ کی والدہ کہتی ہے کہ میری بیٹی کی شادی میں رکاوٹیں ہیں۔ (۱)رشتہ نہیں آتا (۲) رشتہ آتا ہی نہیں (۳) رشتہ آتا ہے مگر واپس رابطہ نہیں ہوتا (۴) رشتہ طے ہو کر منگنی ہو کر بلاوجہ ٹوٹ جاتی ہے (۵) منگنی کے بعد رخصتی کی نوبت نہیں آتی ،کوئی رکاوٹ، بندش، حادثہ ہوتا ہے اور شادی پھر 4سے 6ماہ لیٹ ہو جاتی ہے (۶) شادی ہو گئی تھی مگر پہلے یا تیسرے ماہ بلاوجہ طلاق ہو گئی۔ اب رشتہ نہیں ہو رہا۔ اب معالج سمجھ جائے کہ مسئلہ اس بیٹی کا ہے۔ طلاق دینے والے یا سسرال میں طلاق دلوانے والے صرف پُتلی تماشے کا کردار ہیں۔ اصل دشمن آپ کے عزیز رشتہ دار ہیں۔ اب اس مسئلے کو حل کرنا ہے اور سیکھنا ہے کہ آئندہ یہ گھر بس سکے، بچ سکے اور اسے طلاق کی زحمت دوبارہ نہ اٹھانی پڑے۔ رشتہ ہوا، رخصتی ہوئی مگر ایک ہی ماہ میں سسرال سے ماں کے گھر بھیج دیا۔ اب سال ہو چکا ہے کہ واپسی کی کوئی شکل صورت نظر نہیں آ رہی، لوگ مذاق کرتے ہیں، طعنے دیتے ہیں۔ تفصیل میں گئے تو پتہ چلا کہ شادی ہونے سے پہلے رشتہ ہونے یا طے ہونے میں رکاوٹ تھی۔ اب اس بندش، جادو اور رکاوٹ کو ماں کے گھر ہی حل کر لیں۔ شوہرآ کر لے جائے گا۔ گھر بس جائے گا۔ الغرض حالات سن کر اور چند سوالات کر کے مسئلے کی تہہ تک پہنچنا سیکھیں اور دائمی حل دیں عارضی نہیں۔
 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- 2022