۔العلاج بالسماء بالشعاع الشمس (علاج شمسی)۔ |
سائیں عبد اللطیف دامانی |
کئی لوگوں کاخیال ہے کہ سورج کی روشنی سے علاج ایک نئی اختراع ہے لیکن یہ کوئی نئی ایجاد نہیں ہے۔ یہ سب پرانی ایجاد یں ہیں۔ صرف ترقی نہ دینے کی وجہ سے معدوم ہو گئیں ہیں۔اس بات کوہمیشہ مدِّنظر رکھیںکہ جسم کے امراض اور تندرستی کادارومدار عنصروں کی کمی بیشی واختلاف پرہے۔ یعنی امراض بادی وریاحی، صفراوی امراض، بلغمی امراض، دموی یعنی خون کی پیدائش سے پرانے بزرگوں نے سورج کے ذریعے عنصروں کی اصلاح سے چند قاعدے پیش کئے ہیں جو یہاں آپ کی خدمت اقدس میں درج کرتا ہوں۔
پانی کی تیاری
پانچ قسم کی رنگدار بوتلیں لیں جن میں ایک نیلی، دوسری سبز،تیسری سرخ، چوتھی سفید اور پانچویں زرد ہو۔ بوتلیں بالکل صاف ستھری لیں۔ ان بوتلوں میں صاف کنویں کا پانی یا صاف نلکے کا پانی نصف نصف بوتل بھردیں اور کارک سے منہ بند کرکے ان بوتلوں کو دھوپ میں (جہاں خوب دھوپ لگے )لٹکادیں یاکسی ایسی جگہ رکھیں جہاں کافی دھوپ ہو ،کم از کم دوگھنٹے اور زیادہ سے زیادہ تین گھنٹے۔ سورج کی کرنیں اپنے اپنے رنگ کے مطابق ان بوتلوں سے گزر کر پانی کے اندر ایک قسم کی کہرانی قوت پیدا کردیتی ہیں۔ بعد میں بوتلوں کو اٹھا کر ان کے پانی کو جس قسم کی بیماری ہو تو اس کے مطابق عمل کرناچاہیے۔
مختلف رنگ والے پانی کے اثرات
۔۱۔
نیلی بوتل پرجو شعاعیں پڑتی ہیں، ان کااثر سرد ہوتا ہے۔
۔۲۔ سبز بوتل پرجو شعاعیں
پڑتی ہیں، ان کااثر معتدل ہوتاہے۔
۔۳۔
سرخ بوتل پرجو شعاعیں پڑتی ہیں، ان کااثر بہت گرم ہوتاہے۔
۔۴۔
سفید بوتل پرجو شعاعیں پڑتی ہیں ،ان کااثر مائل بہ سردی ہوتا ہے۔
۔۵۔
زرد بوتل پرجو شعاعیں پڑتی ہیں، ان کااثر کم گرم ہوتاہے۔
کون سےرنگ کا پانی، کون سی امراض کی قسم میں مفید ہے؟
نیلا رنگ آسمان کا ہوتا ہے اور سرخ رنگ آگ کا ہے۔ سفید رنگ پانی کا ہوتا ہے اور
زرد رنگ مٹی کاہوتا ہے۔ سبز رنگ ہوا کاہوتاہے۔ بس جب کسی بیماری کاعلاج کرنا ہو،
گرمی سردی کے لحاظ سے جس رنگ کی بوتل کو مناسب خیال کریں، استعمال میں لائیں۔ اس
پانی کی خوراک چھ (6) ماشے سے لے کر پانچ (5) تولے تک، قوت کے لحاظ سے دینی چاہیے۔
۔۱۔
زیادہ گرم امراض میں نیلگوں بوتل کاپانی استعمال کرنا چاہیے۔
۔۲۔
بادی اور ریاحی امراض میں سبز بوتل کاپانی بہتر ہے۔
۔۳۔
زیادہ سرد بیماریوں میں سرخ رنگ کی بوتل کاپانی بہتر ہے۔
۔۴۔
بدہضمی اور زکام وغیرہ کیلئے سفید رنگ کی بوتل کاپانی استعمال کریں۔
۔۵۔
قبض اور درد ِمعدہ وغیرہ میں زرد رنگ کی بوتل کا پانی بہتر ہے۔
۔۶۔
بعض تیز بیماریوں میں نیلگوں او ر سرخ بوتل کا پانی بہتر ہوتاہے۔
کن بیماریوں میں کون سے رنگ کا پانی دیں؟
نیلی بوتل کا پانی
ایک ہفتہ تک استعمال کرسکتے ہیں اور یہ درج ذیل امراض میں فائدہ دیتا
ہے۔نزلہ، پیچش، سوزش،خارش، معدہ وغیرہ میں کارگر ہوتا ہے۔
سبز
بوتل کا پانی مندرجہ ذیل امراض
پراثر انداز ہوتاہے۔ دردِ سر، دردِ دندان، دردِ سینہ، سوزشِ سینہ، یرقان۔
اس کا پانی صرف دو روز تک استعمال کریں۔
سرخ بوتل کا پانی مندرجہ ذیل امراض میں نفع دیتا ہے۔ فالج، لقوہ،
رعشہ، دمہ وغیرہ امراض میں فائدہ دیتا ہے۔
سفید بوتل کا پانی نزلہ، زکام، کھانسی،پھوڑا،
پھنسی، بدہضمی اور فساد خون کے امراض کیلئے مفید ہے۔
زرد بوتل کا پانی قبض وشکم، ضعف جگر میں دیاجاتا ہے۔ چونکہ قبض ام
الامراض ہے، اس لئے اس کاخیال رکھیں۔ معمولی قبض کیلئے یا دائمی قبض کیلئے … زرد
پانی قبض کھولتا ہے۔ علی الصبح دو (2) تولہ اس بوتل کا پانی اور شام دو (2) تولہ۔
چند روز استعمال کریں تو قبض کی شکایت ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دور ہو جاتی ہے۔
کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان -- 2022