اثراتِ بد کا علاج کرنے اور کروانےکے اصول |
خالد مقبول حفظہ اللہ ۔(مدیر اعلیٰ خزینہ روحانیات)۔ |
عاملین کو جہاں ماہرانہ طریقے سے ’’اثراتِ بد‘‘ یعنی جادو، جنات، شیاطین، نظرِ بد وغیرہ کا شکار مریضوں کا علاج کرنا آنا چاہیے، اسی طرح مریضوں کو بھی علاج کروانا آنا چاہیے۔ ہر عامل علاج کرنے کا ماہر نہیں ہوتا، چاہے اس نے بڑے بڑے چلّے کیے ہوں، بڑی بڑی غیبی طاقتیں حاصل کی ہوں۔ اور اس کمی کی وجہ سے وہ علاج تو کرتا ہے مگر مریض کے کئی مسائل جوں کے توں رہتے ہیں۔ اور سب سے بڑا مسئلہ جس سے تقریباً ہر مریض کا واسطہ پڑتا ہے،وہ ہے ’’دوبارہ اثرات کا ہو جانا۔‘‘ اس سلسلے میں عاملین اور مریض، دونوں ذیل میں دی گئی ھدایات اور لائحہ عمل پر عمل کریں۔
عاملین اور روحانی معالجین کے لیے لائحہ عمل
۔۱۔
جب سائل؍مریض آپ کے پاس اپنا مسئلہ لے کر آئے تو اس کا مسئلہ سنیں مگر فوری علاج
شروع نہ کریں۔ مریض کی روحانی تشخیص پر مکمل توجہ دیں۔ جادو، جنات کے ساتھ ساتھ
نظرِبد کی تشخیص بھی ضرور کریں۔ عاملین کی بڑی تعداد جنات اور جادو کی تشخیص تو
کرتی ہے مگر نظرِ بد کی نہیں جب کہ یہ زیادہ اہم ہے اور اس کے نقصانات کئی بار جادو
جنات سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔نیز اگر آپ نے فوری علاج شروع کر دیا تو شاید یہ شروع
سے ہی غلط طریقہ ہو۔اس کی مثال دے کر سمجھاتا ہوں۔ ایک دکان کا دروازہ بند ہے، شٹر
گرا ہوا ہے۔ اب دکان کا مالک وظیفے کرتا ہے، دعائیں کرتا ہے کہ اس کا مال بک جائے
تو کیا بک جائے گا؟سب کا جواب ہو گا ’نہیں‘ کیونکہ جب تک دکان کا دروازہ ہی نہیں
کھولیں گے تو مال کیسے بکے گا؟ یہی حال ان بد اثرات کا ہوتا ہے۔ جب تک یہ دور نہ
کیے جائیں، اصل مقصد کا حصول ممکن نہیں ہوتا۔ اگر آپ بغیر تشخیص کیے روحانی تدبیر
کریں گے تو وقت الگ ضائع ہوگا، تدبیر کامیاب نہ ہوگی کیونکہ بند دروازے پر دستک
دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ یاد رکھیں! جب بھی کسی پراثرات ِ بد کی تشخیص ہو،
پہلے صرف اس کے اثرات کو دور کرنے کا علاج کریں، سائل یا مریض کے مقصد کا نہیں۔
جیسے اس مثال میں بندش کو دور کرنے کا پہلے علاج دیا جائے گا نہ کہ مال بکنے کے لیے۔
پھر جب بندش کا اثر دور ہو گا تو ہو سکتا ہے کہ مال بکنے کے لیے آپ کو کچھ دینا ہی
نہ پڑے۔ دکان کا دروازہ کھل گیا، گاہک خود آنا شروع ہو گئے۔ اور اگر بالفرض نہ آئے
توپھر مال بکنے اور کاروبار کی ترقی کے لیے روحانی تدبیر کر لی جائے۔
۔۲۔ جس مریض پر جس طرح کے اثراتِ بد ہوں، اِس کو اُ س اثرِ بد سے حفاظت کا عمل لازمی
دیا جائےاور تازندگی پابندی کرنے کا کہا جائے۔
۔۳۔ مریض کو روزانہ کچھ نہ کچھ صدقہ کا ضرور کہا جائے۔
سائل؍مریض کے لیے لائحہ عمل
۔۱۔
سب سے پہلے اپنی روحانی تشخیص کروائیں۔ اگر مسئلہ یا پریشانی بتانے پر عامل آپ کی
تشخیص کیے بغیر ہی کچھ پڑھنے کو دے دیں تو یہ درست طریقہ نہیں ہے۔ تشخیص پہلے ضروری
ہے تاکہ پتہ لگے کہ جادو، جنات یا نظرِ بدمیں سے کس قسم کا اثر ہے ۔البتہ اگر وہ
عامل بہت ماہر ہیں تو وہ جیسا کہیں، کریں۔
۔۲۔ اگر کسی طرح کے اثراتِ بد کی تشخیص ہو جائے تو اپنے مقصد کے حصول یا پریشانی سے
نجات کے لیے جلدی نہ کریں۔ پہلے جو اثر آیا ہے، اس کو دور کرنے کی تدبیر کریں۔ ورنہ
وقت اور پیسہ ضائع ہوگا اور پھر بھی مقصد حاصل نہ ہوگا۔
۔۳۔ جب اثر دور ہو جائے تو اس سے آئندہ بچنے کے لیے عامل سے حفاظت کے لیے عمل لیں۔
بہت سے عامل عمل نہیں دیتے مگر آپ مانگیں۔ اور اس کی تازندگی پابندی کریں۔
۔۴۔ روزانہ کچھ نہ کچھ صدقہ ضرورکریں۔ اور حتی الامکان اللہﷻ کے نافرمانی کے کاموں
سے پرہیز کیا جائے۔
کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان -- 2022