لہسن کے حیرت انگیز بیش بہا فوائد
قیصراحمدبی ۔اے (کراچی)۔

لہسن میں کیڑے وجراثیم مارنے کازبردست وصف ہے۔ سانپ اور بچھو کے زہر میں اسے مریض کو کھلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ ڈنک کے مقام پرلگانا زہر اور درد کو روکتا ہے۔
بلڈ پریشر یعنی خون کا دبائو بڑھ جانے میں مفید ہے۔ اس کا استعمال کھانسی، پیٹ میں پانی پڑ جانا کیلئے مفید ہے۔
لہسن گرم خشک ہوتاہے۔ بلغم اور ریاح کوخارج کرتا ہے۔ہاضم ہے، پیشاب اور حیض کو جاری کرتا ہے۔ آواز کو صاف کرتا ہے۔ وجع المفاصل، گنٹھیا، فالج، لقوہ، رعشہ کو دور کرتا ہے۔
سردیوں میں اس کا استعمال کرنے سے جسم میں گرمی آجاتی ہے۔ اس کو پیس کر پھوڑوں پر لیپ کرنے سے پھوڑے پھٹ جاتے ہیں۔ یورپ کے بڑے بڑے ڈاکٹر لہسن کو دق وسل کیلئے مفید خیال کرتے ہیں۔ پنجاب کے کئی دیہاتوں میں لہسن کے رس بھینس کے دودھ میں ملا کر تپِ دق وسل کے مریض کو دینے کا پرانا رواج ہے۔ اس کارس دوماشہ سے شروع کرکے چھ ماشہ تک دیاجائے۔
لہسن کے استعمال کرنے سے جسم میں گرمی آجاتی ہے۔ بڑھاپے میں اس کااستعمال زیادہ فائدہ کرتا ہے۔ اس کوکھانے سے منہ میں بدبو آتی ہے۔ اگر اسے چھاچھ میں رات بھربھگو کر رکھ دیں تو اس کی بدبو دور ہوجاتی ہے۔
لہسن کے چھلکے اتارکرمغز نکال لیں۔ ان کو چھاچھ میں بھگو کررات بھر پڑا رہنے دیں۔ دن کو اس لہسن کو چوگنے دودھ میں جوش دیں حتیٰ کہ دودھ مثل کھویا بن جائے۔ اب اس میں کھانڈ ملا کررکھ دیں۔ اس کو نصف سے ایک تولہ تک کھانے سے منی گاڑھی ہو جاتی ہے۔ سل دق، معدہ کے امراض، گنٹھیا، فالج، جوڑوں کادرد، بڑھاپے کی کمزوری دور کرنے کیلئے اکسیر صفت ہے۔ سردیوں میں اسے استعمال کر کے کمزور انسان اپنے جسم میں نئی جسمانی مردمی اور دماغی طاقت وگرمی پید ا کرسکتے ہیں۔
فالج و ریح کے امراض لہسن کوچھیل کرہر ایک مغز الگ الگ کرلیں۔ پہلے روز ایک مغز کھائیں اور دوسرے روز دومغز کھائیں۔ اسی طرح چالیس(40)روز تک ایک ایک مغز بڑھا کر چالیس(40) مغز تک بڑھائیں۔ بعد میں اسی طرح گھٹانا شروع کردیں۔ اسی طرح اسی (80) یوم میں فالج، گنٹھیا، لقوہ جیسے خوفناک امراض کو آرام آجاتا ہے۔
پھلبہری یعنی سفیدداغ لہسن رگڑ کر اس میں نوشادر ملائیں اور جہاں سفید داغ ہوں، وہاں لیپ کرتے رہیں۔
پھوڑے لہسن گھوٹ کرنگدی بنا کر پھوڑوں پر لیپ کر دیں۔ پھوڑ ا پک کر پھٹ جائے گا۔
وباء ہیضہ وباء کے ایام میں جگہ جگہ لہسن کے چھلے ہوئے مغز رکھ دینے سے انسان ان وباؤں سے محفوظ رہتا ہے۔
دانت درد لہسن کو پیس کر دانت کے سوراخ میں بھردیں، دانت درد کو فوراً آرام آجائے گا اور کیڑا مرجائے گا۔
درد کان لہسن کارس نکال کر قدرے گرم کرکے ایک دو قطرے کان میں ڈالیں۔کان کا سخت سے سخت درد اور کان کی پھنسی کوآرام ہو گا۔
حیض وپیشاب آور لہسن کو پانی میں جوش دے کرجوشاندہ بنالیں۔ کسی ٹب میں یہ جوشاندہ ڈال کرٹانگیں باہر رکھیں۔ پیٹ جوشاندہ میں ڈوبا رہے۔ اسی طرح کچھ دیر بیٹھنے سے پیشاب کھل کرآجاتا ہے۔ اور بندشدہ حیض بھی جاری ہوجاتا ہے۔
معدہ انتڑیاں لہسن کے چند مغز پیس کرگولی بنا کر نگل جائیں۔ سخت سے سخت پیٹ دردکو آرام ہو جائے گا۔ لہسن کھاتے رہنے سے معدہ وانتڑیاں طاقتور ہو جاتی ہیں۔ بھوک خوب بڑھتی ہے۔
طاقت لہسن کا حلوہ بنا کراس میں شہد ملا کرکھانے سے خوب بھوگ لگتی ہے۔ انسان طاقتور بن جاتا ہے۔ چہرہ کا رنگ لال ہوجاتا ہے۔ اور قوت باہ بہت پیدا ہوتی ہے۔
زہریلا ڈنک لہسن کو سرکہ میں رگڑ کر سانپ، بچھو، بائولےکتے کے زخم پر لیپ کریں توزہر کا اثر دور ہوجائے گا۔
دردِ ریح لہسن کو تلوں کے تیل میں پکائیں، حتیٰ کہ تمام اثر تیل میں آجائے۔ اس تیل کی مالش سے سردی کی دردیں، گنٹھیا، نمونیہ اور ماتھے کے درد کو فوراً آرام آجاتا ہے۔

لہسن کی معجون

آیورویدک کامشہور آزمودہ نسخہ ہے۔ سردیوں میں اس کا استعمال کرنے سے کف بلغمی وبادی کے امراض مثلاً گنٹھیا، لقوہ، فالج، ریح کی دردیں، نمونیہ، بھوک نہ لگنا، جسم میں حرارت عزیزی کا کم ہو جانا وغیرہ امراض کو دور کرکے انسان کو طاقتور بناتی اور قوت باہ پیدا کرتی ہے۔
ترکیب لہسن کا بغیر چھلکا مغز 6½چھٹانک لے کرچھاچھ میں بھگو دیں۔ چھاچھ کی ترشی سے اس کی بدبو دور ہوگی۔ اب اس میں 6سیر دودھ ڈال کر نرم آگ پر پکائیں۔ جب تمام دودھ مثل کھویا ہو جائے تو اس میں کالی مرچ، سونٹھ، دار چینی،ناگ کیسر، بائو بڑنگ، ہلدی، دار ہلدی، چترک چپ، پیپلامول، تج پتر، ہائو بیر، اجوائن، لونگ، گوکھرو، سونف، راسنا، دیودار، پشکرمول، بدھارا، اسگند، بیخ کونچ اور کچور… ہر ایک چھ چھ ماشہ پیس کر ملا لیں اور مصری ذائقہ کے مطابق شامل کرلیں۔
مقدار خوراک نصف سے ایک چھٹانک تک صبح وشام سردیوں کے ایام میں کھائیں اور جوانی کا لطف اٹھائیں۔
 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- 2022




Subscribe for Updates

Name:

Email: