جادو کے وار سے بچاؤنہیں ہو رہا

سوال: میں خود عامل ہوں اور علاج معالجہ بھی کرتا ہوں۔ایک عامل جادوگر سے میری لڑائی ہو گئی تھی۔ وہ ہر منگل کو مجھ پر عمل کر دیتا ہے۔ میں تو کسی طرح بچ جاتا ہوں لیکن میری بیوی پر ضرور اثر ہوتا ہے۔ پھر میں علاج بھی کر لیتا ہوں لیکن اس کے وار کو روک نہیں پا رہا ہوں۔مجھے پھر کچھ عرصہ بیوی کا علاج کرنا پڑتا ہے۔ میرے اوپر بھی تھوڑا بہت اثر آ جاتا ہے۔ اس وجہ سے بیوی کافی بیمار رہنے لگی ہے۔اس میں میری رہنمائی فرمائیں۔

(پوشیدہ،مانسہرہ)

جواب: جادو اور جنات کے علاج کرنے والے تمام عاملین میں جو سب سے بڑی کمی میں نے اپنی عملیاتی زندگی میں دیکھی ، وہ ہے ’’اپنا اور اپنے اہل و عیال کے دفاع میں غفلت برتنا‘‘۔ اور یہی معاملہ آپ کے کیس میں بھی سامنے آ رہا ہے۔
جادو اور جنات کے متاثرہ مریضوں کے علاج کرنے والے عامل کی مثال ایک پولیس والے کی سی ہے۔ جس کی مستقل جنگ بد معاشوں اور غنڈے قسم کے جنات اور شیاطین سے رہتی ہے۔ جس طرح انسانوں میں بد معاش اور غنڈے اپنے خلاف کام کرنے والوں پر حملے کرتے ہیں، ان کے اہل و عیال پر بھی حملے کرتے ہیں، اسی طرح جنات و شیاطین بھی اپنے خلاف کام کرنے والے عاملین اور ان کے اہل و عیال پر حملے کرتے ہیں۔
چونکہ جنات و شیاطین نظر نہیں آتے، اس لئے اس طرف سے غفلت برتی جاتی ہے۔ یاد رکھیں! عملیات میں صرف دو قسم کے علاج ایسے ہیں، جن میں سخت نقصان ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ نقصان جانی بھی ہوتا ہے اور مالی بھی۔ اور وہ دو ہیں ’’جنات اور جادو کے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنا‘‘۔ اس کے علاوہ جتنے بھی آپ علاج کرلیں، بیماریوں کے دم کرلیں، محبت کے اعمال کریں، رزق کے اعمال، شادی و نکاح کے اعمال وغیرہ وغیرہ، ان میں  سامنے سے ری ایکشن یا حملہ نہیں ہوتا۔ جب کہ جنات اور جادو کے متاثرہ مریضوں کا علاج شروع کرتے ہی مخالف طرف سے عامل اور اس کے اہل و عیال اور مال و اسباب پر حملے شروع ہو جاتے ہیں۔کبھی صاف محسوس ہوتا ہے، کبھی خفیہ طریقے سے مخالفین حملہ کرتے ہیں۔ کبھی بیماری بن کر، کبھی آپس کے تعلقات کی خرابی بن کر، کبھی مریضوں کی بندش کی صورت میں، کبھی اعمال کی بندش کی صورت میں، کبھی عامل کے باہر کے کاموں کی رکاوٹ کی صورت میں اور کبھی عامل کے پاس آنے والے مریضوں کا نہ ٹھیک ہونے کی صورت میں۔ اور بھی کئی صورتیں ہیں مگر جو اکثر ہوتی ہیں، وہ یہی ہیں۔
مضبوط عاملین، جن کے گھر جنات کا سخت پہرہ رہتا ہے۔ان کے اپنے گرد اور اپنے اہل و عیال کے گرد، جنات کا پہرہ رہتا ہے، ان کے گھر اور عامل پراور اہل و عیال پر آسانی سےمخالفین کی طرف سے حملہ نہیں ہوتا۔ میں نے ایسے عامل بہت ہی کم دیکھے ہیں۔ البتہ ایسے عاملین کی تعداد بہت زیادہ ہے، جن کا دفاع معمولی نوعیت کا ہوتا ہے۔ بے شک ان کے علاج سے مریضوں کو بہت فائدہ ہو رہا ہوتاہو، مگر ان کی اپنی صحت، اپنے معاملات خراب ہی رہتے ہیں۔ ان کے گھر میں جادو اور جنات کے اثرات ختم نہیں ہوتے۔گھر میں کسی نہ کسی کو بیماری رہتی ہے۔ جسم میں دردیں رہتی ہیں۔ آپس میں پیار و محبت نہیں ہوتا۔ عامل کی اپنی زوجہ سے معاملہ خراب رہتا ہے۔ اور اس طرح کی بے شمار علامات ہیں، جو بنیادی دفاع سے غفلت برتنے والے عاملین کے گھروں میں پائی جاتی ہیں۔
جہاں تک یہ بات ہے کہ عامل کے گھر مخالف جنات کیسے گھس آتے ہیں؟ تو اس سلسلے میں جو بھی عامل ہو، وہ اپنے استاد سے رجوع کرے ۔ آپ کے گھر میں صرف اس جادوگر کے بھیجے ہوئےشیاطین ہی نہیںآتے، آپ جن مریضوں کا علاج کرتے ہیں، ان پر مسلط شیاطین و جنات بھی آتے ہیں۔چونکہ آپ کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ سامنے سے حملہ آور کون ہے اور کس وجہ سے حملہ کر رہا ہے، اس لئےآپ اپنے دفاع کی طرف توجہ نہیں کرتے۔
میرا مشورہ تو یہی ہے کہ مریضوں کا علاج چھوڑیں۔ اپنا علاج اور اپنی اہلیہ کا علاج کریں۔ اور ٹھیک ہوتے ہی مضبوط دفاعی اعمال کی طرف توجہ دیں۔ دفاعی اعمال میں احادیث میں جوجو حفاظت کی دعائیں آئیں ہیں، وہ بہت اہم ہیں۔ ہماری روحانی درسگاہ میں باقاعدہ ’’علم الدفاع‘‘کا کورس کروایا جاتا ہے تاکہ عامل کے پاس کئی طرح کی ڈھالیں ہوں۔ جب وہ لڑائی لڑے، تو اگر ایک ڈھال ٹوٹ بھی جائے، تو دوسری سامنے آجائے۔دوسری ٹوٹ جائے تو تیسری۔ اس طرح عامل کی جیت نہ بھی ہو ، وہ نقصان سے محفوظ رہتا ہے۔
آپ اپنے چلوں کی تفصیل لکھ کر بھیجیں۔ پھر دیکھا جائے گا کہ آپ کو کس طرح ،آپ ہی کے اعمال کے ذریعے دفاع میں مضبوط کیا جائے۔ دوسری اور صحیح صورت یہ ہے کہ روحانی درسگاہ سے دفاعی اعمال سیکھیں۔
اھم بات! خود اور خصوصاً اپنی اہلیہ پر رحم کریں۔ اس بے چاری کا کیا قصور جو آپ کی لڑائی میںمخالفین کا مسلسل نشانہ بن رہی ہے۔ ہماری درسگاہ میں عامل کی زوجہ کوچند اعمال کروائے جاتے ہیں، تاکہ وہ خود اور اس کی اولاد محفوظ رہے۔ اگر یہ نہ کیا جائے تو عامل کا انتقال ہوتے ہی، اس کی زوجہ اور اولاد بری طرح جکڑے جاتے ہیں اور پھر در بدر کی ٹھوکریں کھاتے ہیں۔ ایسے بے شمار عاملین کی مثالیں ہمارے آس پاس ہی ملتی رہتی ہیں۔
امید کرتا ہوں کہ میری باتوں کا برانہ منائیں گے اور سنجیدگی سے اس پر غور کریں گے کہ آپ کا دفاع کمزور ہے، اس کو مضبوط کرنا ہے۔ اگر کمزور نہ ہوتا تو دوسرے عامل کا عمل بار بار آپ پر اور آپ کی زوجہ پر اثر نہ کرتا۔ اور آپ خود اورآپ کی زوجہ بار بار متاثر نہ ہوتے، جس کو آپ نے خط میں تحریر کیاہے۔
 

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: